ساحل آن لائن - سچائی کا آیئنہ

Header
collapse
...
Home / ساحلی خبریں / مہاراشٹر: ایم وی اے کا انتخابی منشور جاری، 500 روپے میں گیس سلنڈر، خواتین کے لئے 3 ہزار روپے اور ذات پر مبنی مردم شماری کا وعدہ

مہاراشٹر: ایم وی اے کا انتخابی منشور جاری، 500 روپے میں گیس سلنڈر، خواتین کے لئے 3 ہزار روپے اور ذات پر مبنی مردم شماری کا وعدہ

Sun, 10 Nov 2024 16:59:31  SO Admin   S.O. News Service

نئی دہلی، 10/نومبر (ایس او نیوز /ایجنسی)مہا وکاس اگھاڑی (ایم وی اے) نے مہاراشٹر اسمبلی انتخابات کے لیے اپنا منشور پیش کر دیا ہے جس میں مختلف طبقات کے لیے اہم وعدے شامل ہیں۔ خواتین کے لیے ماہانہ 3 ہزار روپے مالی امداد فراہم کرنے اور 25 لاکھ روپے تک کا مفت ہیلتھ انشورنس دینے کا اعلان کیا گیا ہے۔ اس کے علاوہ، کسانوں کو قرض معافی اور بےروزگار نوجوانوں کے لیے روزگار کے مواقع پیدا کرنے کی بھی یقین دہانی کرائی گئی ہے۔

کانگریس کے صدر ملکارجن کھڑگے نے منشور کے اجراء پر کہا کہ زراعت، دیہی ترقی، شہری ترقی اور صحت جیسے شعبوں میں 5 ضمانتیں دی جائیں گی۔ انہوں نے کہا کہ مہاراشٹر میں ذات پر مبنی مردم شماری کی جائے گی اور 50 فیصد ریزرویشن کی حد کو ختم کر کے تمل ناڈو کی طرز پر نظام بنایا جائے گا۔

خواتین کے لئے مہا لکشمی اسکیم : ایم وی اے کے منشور میں خواتین کے لیے ’مہا لکشمی اسکیم‘ کے تحت ہر ماہ 3 ہزار روپے دینے کا اعلان کیا گیا ہے۔ خواتین کے لیے مفت بس سروس کا بھی وعدہ کیا گیا ہے، جس سے ان کے سفر کو آسان اور کم خرچ بنایا جا سکے۔

کسانوں کے لئے سہولتیں : ایم وی اے نے کسانوں کے لئے 3 لاکھ روپے تک کے قرضے معاف کرنے کا اعلان کیا ہے اور قرضوں کی بروقت ادائیگی پر 50 ہزار روپے کا اضافی انعام دیا جائے گا۔

بےروزگار نوجوانوں کے لئے مدد: بےروزگار نوجوانوں کے لئے ایم وی اے نے ہر ماہ 4 ہزار روپے دینے کا اعلان کیا ہے۔ اس کے علاوہ گریجویٹ اور ڈپلومہ یافتہ افراد کو بھی مالی امداد دینے کا وعدہ کیا گیا ہے۔

اس موقع پر ملکارجن کھڑگے نے کہا کہ مہاراشٹر کا انتخاب ملک بھر کے لئے اہم ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس انتخاب سے مہاراشٹر کی تقدیر بدلنے کا موقع ہے۔ کھڑگے نے مزید کہا کہ جب کانگریس "مہا لکشمی اسکیم" لے کر آئی تو وزیر اعظم مودی نے اس کا مذاق اڑایا، مگر اب ان کی حکومت انہی اسکیموں کی نقل کر رہی ہے۔

بی جے پی پر سخت تنقید: کھرگے نے بی جے پی کے نعرے ’بٹیں گے تو کٹیں گے‘ پر بھی تنقید کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے منو سمرتی کو قبول کر کے ملک کو تقسیم کیا ہے، جب کہ اندرا گاندھی اور راجیو گاندھی نے اس ملک کی یکجہتی کے لئے اپنی جان دی۔


Share: